190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس،نیب کی عمران خان سے پو چھ گچھ
چیئرمین پی ٹی آئی سے القادر یونیورسٹی کو ملنے والے عطیات دینے والوں کا ریکارڈ بھی طلب
راولپنڈی : 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں نیب کی انوسٹی گیشن ٹیم نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے پوچھ گچھ مکمل کرنے کے بعد برطانوی کرائم ایجنسی کے ساتھ خط و کتابت کا ریکارڈ طلب کر لیا جبکہ عمران خان نے نیب کے 19 مئی کے نوٹس کا تحریری جواب میں کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کی رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں موجود ہے جس سے کسی قسم کا کوئی ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا گیا،نیب کے کرپشن کے الزامات من گھڑت، بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی ہیں۔میں نے یا میری اہلیہ نے ٹرسٹی کے طور پر کسی بھی اراضی یا دیگر ذرائع سے کوئی مالی فائدہ نہیں اٹھایا،نیب کی جانب سے ضروری دستاویزات فراہم نہ کرنیکا الزام بھی غلط ہے۔ تفصیل کے مطابق برطانوی کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے،نیب کی انوسٹی گیشن ٹیم نے عمران خان سے کیس سے متعلق پوچھ گچھ کی۔ نیب کی ٹیم نے 190 ملین پاؤنڈ سے متعلق عمران خان سے 20 سوالوں کے جواب طلب کیے،نیب نے عمران خان سے برطانوی کرائم ایجنسی کے ساتھ خط و کتابت کا ریکارڈ طلب کر لیا،جبکہ 190 ملین پاؤنڈ کے فریزنگ آرڈر کا ریکارڈ بھی مانگا گیا۔ نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی سے القادر یونیورسٹی کو ملنے والے تمام عطیات اور عطیات دینے والوں کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا،عمران خان سے اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کر لی گئیں،اس کے علاوہ نیب نے بیوی بچوں سمیت تمام زیر کفالت افراد کے اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔عمران خان کو تمام بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی،اسی طرح سابق وزیراعظم سے بیوی،بچوں،بہنوں اور خاندان کے ساتھ ٹرانزیکشنز کی تفصیل بھی مانگی گئی۔ نیب کے مطابق عمران خان کے 1992 کے بعد کے اثاثوں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا
(آن لائن)